جمعہ, 25 اپریل , 2025

ٹرمپ نے افغان باشندوں کی عارضی پناہ گاہوں کی حیثیت ختم کردی

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈونلڈٹرمپ کے امریکا کے صدر بننے کے بعد بہت سے ایسے فیصلے کیے گئے ہیں جس کے باعث دنیا بھر میں ہلچل مچی ہوئی ہے تاہم اب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکا میں افغان باشندوں کی عارضی پناہ گاہوں کو ختم کرنے کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں کا ایک اور باب سامنے آ گیا، اب امریکا میں مقیم افغان باشندوں کے لیے قائم عارضی پناہ گاہیں ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد متاثر ہوں گے۔

latest urdu news

میڈیا رپورٹس کے مطابق، امریکا میں 14,600 افغان شہریوں کو "ٹیمپریری پروٹیکٹڈ اسٹیٹس” (TPS) کے تحت عارضی طور پر رہائش کی اجازت دی گئی تھی، تاہم امریکی حکومت نے ان کی یہ حیثیت ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس کا اطلاق مئی سے ہوگا۔ اس فیصلے سے متاثرہ افغان شہریوں کو ملک چھوڑنے یا قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

رپورٹس میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ افغان شہریوں کے علاوہ کیمرون کے 7,900 افراد کی TPS حیثیت بھی ختم کر دی گئی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ تارکین وطن کے حوالے سے مزید سخت مؤقف اپنا رہی ہے۔

واضح رہے کہ TPS ایک امریکی امیگریشن پروگرام ہے جس کے تحت مخصوص ممالک کے افراد کو امریکا میں عارضی رہائش اور کام کرنے کی اجازت دی جاتی ہے، اگر ان کے وطن میں جنگ، قدرتی آفات یا دیگر غیر معمولی حالات ہوں۔ ٹرمپ حکومت کی یہ نئی پالیسی انسانی حقوق کے حلقوں میں تشویش کا باعث بن رہی ہے، جن کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے متاثرہ افراد کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter