وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ دکانوں پر فروخت ہونے والے تمام نئے اور پرانے موبائل فونز کا مکمل ریکارڈ مرتب کیا جائے۔
یہ ہدایات وزیراعلیٰ کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس میں دی گئیں، جس میں صوبائی وزرا شرجیل میمن، ضیاء لنجار، آئی جی سندھ اور دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ صوبے بھر میں امن و امان کی صورتحال کو ہر حال میں بہتر بنایا جائے گا، اور لاڑکانہ و سکھر ڈویژن میں پولیسنگ کے نظام کو مزید فعال اور مؤثر بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ صرف وہی موبائل فونز خرید و فروخت کیے جائیں جن کے مکمل قانونی کاغذات موجود ہوں۔ کراچی ملک کی سب سے بڑی موبائل مارکیٹ ہے، یہاں کاروبار کرنے والوں کو واضح پیغام دیا جائے کہ موبائل فونز کی لین دین کا باقاعدہ اندراج ضروری ہے۔
وزیراعلیٰ نے چوری شدہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے اسپیئر پارٹس کی خرید و فروخت پر بھی رپورٹ طلب کی۔
آئی جی سندھ نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ چوری شدہ گاڑیوں کے پرزہ جات بیچنے میں ملوث 234 اسکریپ ڈیلرز کو گرفتار کیا جا چکا ہے، موبائل مارکیٹس ایسوسی ایشن کے ساتھ ایس او پیز طے پا چکے ہیں، جبکہ چوری شدہ فونز کی آئی ایم ای آئی کھولنے والے افراد کے خلاف کارروائیاں بھی جاری ہیں۔
مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ کو سختی سے ہدایت کی کہ سادہ کپڑوں میں مسلح افراد کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے، اور ایسی صورتحال کو کسی طور برداشت نہ کیا جائے۔