اسلام آباد، وزیراعظم پاکستان کی روسی ہم منصب سے ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے 23ویں اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور روس کے وزیراعظم مسٹر میخائل میشوسٹن کی اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات وزیراعظم ہاؤس میں ہوئی، جہاں دونوں رہنماؤں نے تجارت، صنعت، توانائی، علاقائی روابط، سائنس، ٹیکنالوجی، اور تعلیم کے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے روس کے ساتھ تعلقات کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنے پہلے دورۂ ماسکو کی یاد کو تازہ کیا اور اس دورے کو دونوں ممالک کے تعلقات کی مضبوطی میں تبدیل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے روس کے ساتھ سیاسی، اقتصادی، اور دفاعی تعلقات کو مزید گہرا کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم جیسے بین الاقوامی فورمز پر باہمی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے روسی وزیراعظم کا پاکستان کے لیے برکس میں تعاون پر شکریہ ادا کیا اور جولائی میں آستانہ میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ہونے والی ملاقات کا بھی ذکر کیا، جس میں دوطرفہ تعلقات کو مزید بہتر کرنے پر گفتگو ہوئی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور روس کے درمیان براہ راست پروازوں کی اہمیت پر زور دیا، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان مواصلاتی روابط کو فروغ دیا جا سکے۔ روسی وزیراعظم نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے لیے پاکستان کی میزبانی اور انتظامات کی تعریف کی، اور پاکستانی عوام کی جانب سے گرمجوش استقبال پر شکریہ ادا کیا۔
دونوں وزرائے اعظم نے عوامی سطح پر تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے روسی اور اردو زبان کی تدریسی تبادلے اور بینکنگ شعبے میں سہولت کے ذریعے تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ پر بھی اتفاق کیا۔ اس کے علاوہ، شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران روسی ڈپٹی ٹرانسپورٹ منسٹر دمتری ژراؤف اور پاکستان کے وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کی ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان مواصلاتی شعبے میں تعاون اور مستقبل کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
عبدالعلیم خان نے چین، افغانستان کے ذریعے وسط ایشیائی ممالک تک سڑکوں کے نیٹ ورک کی اہمیت پر زور دیا۔ روس کے ڈپٹی ٹرانسپورٹ منسٹر نے پاکستان کے کمیونیکیشن سیکٹر میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ یہ ملاقات پاکستان اور روس کے تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کی جانب ایک اور اہم قدم ثابت ہو سکتی ہے۔