ن لیگ اور پیپلزپارٹی آئینی عدالت کے قیام سے پیچھے ہٹنے پر رضامند ہوگئے۔
آئینی ترمیم سے متعلق اہم پیشرفت منظرعام آئی پر ہے، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی جانب سے آئینی عدالت کے قیام سے پیچھے ہٹنے پر رضامندی کا اظہار کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں حکومتی اتحادی جماعتوں اور جے یو آئی میں آئینی بنچ کی تشکیل پر اتفاق ہو گیا۔
جے یو آئی ایف کی جانب سے (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کو آئینی عدالت کا مسودہ واپس لینے کی تجویز دی گئی جس پر پیپلز پارٹی اور حکومت نے آئینی عدالت کا مسودہ واپس لینے پر رضا مندی ظاہر کر دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی جانب سے آصف زرداری اور نواز شریف سے مشاورت کا فیصلہ کیا گیا ہے اور دونوں رہنماؤں کی رضا مندی کے بعد آئینی عدالت کے قیام کے حوالے سے مسودہ باضابطہ طور پر واپس لیا جائے گا۔
اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، جمعیت علمائے اسلام اور ایم کیو ایم کے مابین آئینی ترمیم پر اتفاق رائے ہے اور 1،2 روز میں مکمل طور پر اتفاق رائے ہو جائے گا۔