دشمن فوج کے سامنے چٹان بن کربہادری سے لڑتے ہوئے جان قربان کرنے والے میجر شبیرشریف نشان حیدر کا 53 واں یوم شہادت آج منایا جا رہا ہے
میجر شبیر شریف 28 اپریل 1943ء کو گجرات کے گاؤں کُنجاہ میں ریٹائر فوجی رانا محمد شریف کے گھر پیدا ہوئے۔ وہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے بڑے بھائی اور میجر عزیز بھٹی شہید نشان حیدر کے بھانجے تھے۔
انہوں نے 1961 میں پاک فوج میں شمولیت اختیار کی، پی ایم اے لانگ کورس میں اپنے بیچ کے بہترین سپاہی قرار پائے اور اعزازی شمشیرحاصل کی۔
انکی 19 اپریل 1964 کو فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں تعیناتی ہوئی اور 1965 میں لیفٹیننٹ، 1966 میں کیپٹن اور 1970 میں میجر کے رینک پر ترقی پائی۔
میجر شبیر شریف کو 1965 کی پاک بھارت جنگ میں بہادری سے لڑنے پر ستارہ جرأت سے بھی نوازا گیا۔
انہوں نے 3 دسمبر 1971 کو جنگ کے دوران سلیمانکی سیکٹر میں سلیمانکی ہیڈورکس پر بھارتی فوج کے دانت کھٹے کئے جبکہ 4 اور 5 دسمبرکو بھاری توپ خانے اور ٹینکوں کا مقابلہ کیا۔
اس بہادر سپوت نے 43 بھارتی سپاہیوں کو مار گرایا اور 38 افرد کو جنگی قیدی بنا کر دشمن کے 4 ٹینک تباہ کئے، میجر شبیر شریف 6 دسمبر کو حملے ناکام بناتے ہوئے بھارتی ٹینک کے گولے کا نشانہ بن گئے۔
دشمن کا مردانہ وار مقابلہ کرنے پر گورنمنٹ آف پاکستان کی جانب سے انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔
میجر شبیر شریف شہید واحد فوجی افسر ہیں جن کو نشان جرات اور نشان حیدر بھی عطا کیا گیا۔