سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کی جانب سے (ن) لیگ کو جسٹس منصور علی شاہ کا بطور چیف جسٹس نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مشورہ دے دیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حکومت اور اتحادیوں کی جانب سے آئینی ترامیم پر سربراہ جے یو آئی کو منانے کی کوششیں تاحال جاری ہیں، ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کی جانب سے (ن) لیگ کو جسٹس منصورعلی شاہ کا بطور چیف جسٹس نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے یہ اصرار کیا گیا ہے کہ چیف جسٹس تقرری کے بعد بذریعہ پینل ججز تعیناتی کے حوالے سے ترمیم لاگو کی جائے، مولانا فضل الرحمان نے خبردار کیا کہ اگلے چیف جسٹس کے نوٹیفکیشن میں تاخیر سے مزید مسائل پیدا ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کی جانب سے سربراہ جے یو آئی کی تجویز پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی ایک مسودہ بنائیں، ایک مسودہ حکومتی اتحاد کا اور دوسرا مسودہ مشترکہ اپوزیشن کا ہو۔
دوسری جانب ایس ایس پی انویسٹی گیشن محمد نوید کی سربراہی میں 6 رکنی جے آئی ٹی میں 3 پولیس اور 3 حساس اداروں کے نمائندے شامل ہیں جبکہ جے آئی ٹی کا پہلا اجلاس آج ہی طلب کرلیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں اشتعال کو ہوا دینے کے الزام میں 38 افراد کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم نے ایف آئی آر بھی درج کرلی ہے۔