وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت مولانا فضل الرحمان کو چھوڑ کر آئینی ترامیم کیلئے ارکان پورے کر بھی لے تو یہ درست نہ ہوگا۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت قانون میں جو ترامیم کرنے جا رہی ہے اس میں سربراہ جے یو آئی (ف) کو ضرور آن بورڈ لینا چاہیے۔
یاد رہے کہ آج شب ہی پاکستان پیپلز پارٹی کا وفد مولانا سے ملاقات کیلئے ان رہائش گاہ پہنچا ، پیپلزپارٹی کے وفد کی جانب سے ملاقات میں مولانا کو اپنی ترامیم لانے کی تجویز دی گئی تھی۔
اس سے پہلے2 روزپہلے پی ٹی آئی کا وفد بھی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے پہنچا تھا، ملاقات میں مجوزہ آئینی ترمیم کے مسودے، پارلیمان میں اشتراک اور پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس پر تفصیلی مشاورت ہوئی۔
لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی جلسہ رکوانے کی درخواست مسترد کر دی
ذرائع کے مطابق ملاقات میں دونوں جماعتوں کی جانب سے مشترکہ طور پر آئینی ترمیم کا مسودہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سینیٹر جے یو آئی کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ ابھی تک آئینی ترمیم کا ڈرافٹ ہی تیار نہیں ہوا، ہم اپوزیشن کا حصہ ہیں اور رہیں گے، اگر معاشرے کیلئے بہتر قانون سازی ہوئی تواسٹیٹ کیساتھ چلیں گے