گجرات کی تاجر برادری کا تھانہ لاری اڈا کے سامنے زمین پر بیٹھ کر *اُوووو، اُوووو* کے احتجاجی نعرے۔
گجرات موبائل ایسوسی ایشن نے 23 روز گزرنے کے باوجود کشمیر پلازہ میں ہونے والی 60 لاکھ روپے کی ڈکیتی کے ملزمان کی عدم گرفتاری پر تھانہ لاری اڈا کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا۔ دھرنے کی قیادت چوہدری نعیم وڑائچ نے کی، جس میں تاجروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
احتجاجی ریلی چناب موبائل سے شروع ہو کر گلزار مدینہ چوک سے ہوتی ہوئی تھانہ لاری اڈا پہنچی، جہاں تاجروں نے پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ تاجروں کا کہنا تھا کہ پولیس سی سی ٹی وی کیمروں میں ملزمان کی نشاندہی کے باوجود انہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے۔
صدر موبائل ایسوسی ایشن پنجاب، چوہدری نعیم وڑائچ نے کہا کہ گجرات میں چند روز کے دوران اڑھائی کروڑ روپے کی ڈکیتیاں ہوچکی ہیں، لیکن پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔
ڈی ایس پی سٹی عامر شیرازی نے دھرنے کے دوران مذاکرات کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ 15 دنوں کے اندر ملزمان گرفتار کیے جائیں گے اور چوری شدہ مال برآمد کیا جائے گا۔ مذاکرات کے بعد دھرنا وقتی طور پر ختم کر دیا گیا، تاہم تاجروں نے خبردار کیا کہ اگر ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو احتجاج کا دائرہ کار پنجاب بھر میں پھیلایا جائے گا۔
احتجاج میں مختلف موبائل مارکیٹوں کے صدور اور تاجروں کی بڑی تعداد شریک تھی، جن میں شفیق الرحمان بٹ، سید شرجیل شاہ، چوہدری بلال وڑائچ، اور محمد مرتضیٰ سمیت دیگر تاجر رہنما شامل تھے۔