اسلام آباد، بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے جاری پیغام میں حکومت کو خبردار کیا گیا ہے کہ اگر انکے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ سول نافرمانی کی تحریک شروع کردیں گے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے سوشل میڈیا ایکس اکاؤنٹ سے جاری پیغام یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ سیاسی قیدیوں کی رہائی اور نو مئی اور 26 نومبر کے واقعات کی شفاف تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے، مطالبات نہ ماننے کی صورت میں 14 دسمبر سے سول نافرمانی کی تحریک اور بائیکاٹ مہم کا آغاذ کیا جائے گا۔
عمران خان کی طرف سے یہ اقدام پی ٹی آئی کے ‘کرو یا مرو’ کے احتجاج کی بظاہر ناکامی کے بعد سامنے آیا ہے، جس کا بظاہر مقصد بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور پارٹی کی حمایت حاصل کرنا تھا۔
ایکس پر کی گئی پوسٹ میں عمران خان نے پانچ رکنی مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا جو 2 اہم معاملات پر وفاقی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرے گی۔
اہم معاملات میں مقدمے کا سامنا کرنے والے "قیدیوں” کی رہائی اور 9 مئی کے مظاہروں کے دوران تحریک انصاف کے ورکرز پر کریک ڈاؤن اور 26 نومبر کو پی ٹی آئی کے مظاہرین پر کریک ڈاؤن کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ شامل ہے۔
عمران خان نے ایکس پیغام میں واضح کیا ہے کہ اگر انکے مطالبات کو پورا نہ کیا گیا تو وہ 14 دسمبر سے سول نافرمانی کی تحریک شروع کردیں گے۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے سیاسی قیدیوں کی رہائی کے مطالبے کے علاوہ 13 دسمبر کو پشاور میں ایک جلسے کا اعلان کیا گیا ہے جس کا مقصد ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے جو 26 نومبر کو اسلام آباد احتجاج کے دوران مارے گئے تھے۔
عمران خان نے جاری پیغام میں یہ دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی کے بہت سے کارکن ابھی بھی لاپتہ ہیں، انہوں نے سپریم کورٹ سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سپریم کورٹ، اسلام آباد اور لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔