جمعہ, 25 اپریل , 2025

مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو کی 13 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

مادر جمہوریت بیگم نصرت بھٹو کی 13 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔

بعد از مرگ مادر جمہوريت کا لقب پانے والی بیگم نصرت بھٹو کو دنيا سے رخصت ہوئے آج 13 سال بیت گئے۔ سابق خاتون اول اور محترمہ بینظير بھٹو کی والدہ نے ملک ميں جمہوريت کے قيام کیلئے بے پناہ جدوجہد کی اور قربانیاں دیں۔

latest urdu news

بیگم نصرت بھٹو 23 مارچ 1929 کو ایران کے صوبے اصفہان میں پیدا ہوئیں اور 8 ستمبر 1951 کو سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو سے کراچی میں ان کی شادی ہوئی۔

5 جولائی 1977 کو جنرل ضیاء الحق نے جب ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت ختم کی تو بیگم نصرت بھٹو کو نظر بند کردیا گیا، شوہر کی پھانسی کے بعد بيگم نصرت بھٹو نے پيپلزپارٹی کو منظم کيا اور شعبہ خواتین کی بنیاد رکھی۔

وہ کئی بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئیں اور محترمہ بینظير بھٹو کے دور حکومت ميں سینئر وفاقی وزير بھی رہيں۔ بڑے بیٹے مير مرتضیٰ بھٹو کی پاکستان واپسی اور سياست کے آغاز پر بیگم نصرت بھٹو انکی رہنمائی کرتی رہيں ليکن ستمبر 1996 ميں مير مرتضیٰ بھٹو کے قتل نے تو جيسے بيگم نصرت بھٹو کو بے موت مار ڈالا اور وہ شدید عليل ہو گئيں۔

کئی برسوں کی علالت کے دوران محترمہ بے نظير بھٹو کو بھی روالپنڈی میں شہيد کر ديا گيا۔

پے درپے صدمات جھیلنے والی بیگم نصرت بھٹو 23 اکتوبر 2011 کو دبئی ميں خالق حقيقی سے جا ملیں۔

انہيں گڑھی خدا بخش لاڑکانہ ميں ذوالفقار علی بھٹو کے پہلو ميں سپرد خاک کيا گيا۔

بيگم نصرت بھٹو نے اپنی زندگی ميں شوہر کی پھانسی، دو بيٹوں اور بيٹی کی موت کے غم سہے، پيپلز پارٹی کے کارکن آج بھی بيگم نصرت بھٹو کی جدوجہد اور ہمت کو سلام پيش کرتے ہيں۔

News Alert Urdu

شیئر کریں:
frontpage hit counter