حکومت کی جانب سے سائبر کرائم ترمیمی بل کا ابتدائی مسودہ تیار کر لیا گیا، جس کے تحت ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی قائم کی جائے گی۔
مسودے میں یہ بتایا گیا ہے کہ فیک نیوز دینے والے کو 5 سال قید یا 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہو گی، ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی کو سوشل میڈیا سے مواد بلاک کرنے یا ہٹانے کا اختیار ہوگا۔
اتھارٹی قانون نافذ کرنیوالے اداروں یا کسی شخص کیخلاف مواد ہٹانے کے احکامات جاری کرسکتی ہے، ترمیمی بل کے تحت کسی شخص کو ڈرانے، جھوٹا الزام لگانے اور پورنو گرافی سے متعلق مواد کو بھی ہٹایا جاسکے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اتھارٹی کا ایک چیئرمین اور 6 ارکان ہوں گے، اتھارٹی کے فیصلے کے خلاف ٹربیونل سے رجوع کیا جاسکے گا۔
دوسری جانب آزاد کشمیر سپریم کورٹ کی جانب سے حکومت کا متنازع صدارتی آرڈیننس معطل کردیا گیا۔
آزاد کشمیر سپریم کورٹ میں چیف جسٹس راجہ سعید اکرم کی سربراہی میں فل کورٹ نے درخواست پر سماعت کی۔ فل کورٹ نے ابتدائی سماعت کے بعد صدارتی آرڈیننس کی معطلی کا حکم جاری کیا، عدالت کی جانب سے بارکونسل اور سول سوسائٹی کی اپیل پر حکومت کو آرڈیننس پر عملدرآمد سے روک دیا گیا۔