جمعہ, 25 اپریل , 2025

عمران خان کے خلاف گواہی دینے کیلئے دباؤ ڈالا گیا، زلفی بخاری

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں القادر ٹرسٹ بدعنوانی کیس میں سابق وزیر اعظم کے خلاف گواہی دینے کیلئے شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔

دی انڈیپنڈنٹ کے ساتھ انٹرویو میں زلفی بخاری نے دعویٰ کیا کہ مقتدرہ کی جانب سے انہیں پرکشش ڈیلز کی پیشکش کی گئی، جنہیں انہوں نے مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں ہر نامزد شخص پر عمران خان کے خلاف گواہی کے لیے دباؤ ڈالا گیا لیکن کسی نے یہ پیشکش قبول نہیں کی۔ زلفی بخاری، جو پارٹی کریک ڈاؤن کے بعد لندن میں مقیم ہیں، نے اپنے خلاف اختیار کیے گئے سخت اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے گھر والوں کے اغوا، کاروبار کی تباہی اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے جیسے حربے آزمائے گئے۔

latest urdu news

القادر ٹرسٹ کیس کا تعلق 190 ملین پاؤنڈز سے ہے، جو برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے پاکستان کو منتقل کیے تھے اور مبینہ طور پر غلط استعمال ہوئے۔ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو اس کیس میں بالترتیب 14 اور 7 سال کی سزا سنائی جا چکی ہے۔

زلفی بخاری نے مزید کہا کہ یہ بیانیہ بے بنیاد ہے کیونکہ 190 ملین پاؤنڈز کی رقم سپریم کورٹ میں جمع ہے اور اس پر سود حاصل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ گرفتاری کے خدشے کے باعث عدالت میں پیش نہ ہونے پر انہیں بطور مدعا علیہ کیس میں شامل کیا گیا۔

عمران خان نے اڈیالہ جیل سے اپنے بیان میں تصدیق کی کہ زلفی بخاری کو جھوٹی گواہی دینے کے لیے دباؤ ڈالا گیا اور ان کے انکار پر ان کے کاروبار اور اہلخانہ کو نشانہ بنایا گیا۔

latest breaking news in urdu

شیئر کریں:
frontpage hit counter