پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے واضح کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی طرف سے کسی بھی قسم کی معافی کا امکان نہیں ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے آج باہمی رضامندی سے معاملہ طے پا گیا ہے، فیصلہ کیا گیا ہے کہ عمران خان کو ان کے قانونی حقوق دیے جائیں گے، تاہم شرط یہ رکھی گئی ہے کہ ملاقات کرنے والے افراد جیل سے باہر آ کر گفتگو نہیں کریں گے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہمیں بتایا گیا کہ ملاقات کے بعد باہر آ کر کوئی سیاسی بیان نہیں دیا جائے گا، جس پر ہم نے اتفاق کیا، حکام نے مؤقف اختیار کیا کہ اس قسم کی گفتگو سے امن و امان کا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے، مگر کسی شخص پر بات کرنے کی مکمل پابندی عائد نہیں کی جا سکتی۔ پارلیمنٹ کے ارکان اپنی جگہ پر اپنا مؤقف ضرور پیش کریں گے، جبکہ گفتگو پر پابندی صرف ساتھیوں کے حوالے سے ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے معافی مانگنے کی کوئی گنجائش نہیں، یہ ناممکن ہے۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی معافی مانگیں گے تو وہ غلط فہمی میں ہے، ایسا ہونے کا کوئی امکان نہیں۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ بات چیت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے، اور ہر پارٹی بشمول جے یو آئی اور سندھ کی سیاسی جماعتوں سے مشاورت جاری ہے۔
انہوں نے 23 مارچ کے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ خوشی کا دن تھا مگر گھروں پر چھاپے مارے گئے۔ لاہور میں ہمیں کیک تک کاٹنے کی اجازت نہیں دی گئی، تقریب میں پولیس نے مداخلت کر کے ساؤنڈ سسٹم بند کر دیا، جو نہ صرف آئین بلکہ اخلاقیات کی بھی خلاف ورزی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس وقت ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور ن لیگ سب فائدہ اٹھا رہی ہیں، مگر انہیں اپنے طرز عمل پر غور کرنا ہوگا، تب ہی کوئی بامعنی بات چیت ممکن ہو سکتی ہے، جس کا فی الحال کوئی امکان نظر نہیں آتا۔