اسلام آباد، ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ کچھ عناصر فتنہ پھیلا کر بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے میری ملاقات میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ تحریک انصاف کی پوری قیادت مختلف مقدمات میں نامزد ہے، ہر روز کوئی نہ کوئی پی ٹی آئی رہنما عدالت میں پیش ہو رہا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 26 نومبر کو ہماری گاڑیاں بھی ضبط کی گئیں اور مقدمات بھی ہمارے خلاف درج کیے گئے، بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبر کے واقعات پر معافی مانگنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ اگر حکومت ہوشیاری سے کام لیتی تو بلوچستان میں امن قائم ہو چکا ہوتا۔
کسی سیاسی جماعت میں شمولیت سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میرا کسی پارٹی سے کوئی رابطہ نہیں، جو بھی ملتا ہے، بس رسمی سلام دعا ہو جاتی ہے۔
عمران خان سے ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جب بانی پی ٹی آئی بلائیں گے تو میں ضرور ملاقات کے لیے جاؤں گا، تاہم کچھ عناصر جان بوجھ کر رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔
دوسری جانب گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کی جا رہی ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ اب شدت پسندوں کے قبضے میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کی شرکت ضروری تھی، لیکن بانی پی ٹی آئی کے لیے سیاسی پناہ حاصل کرنے کی کوشش میں اپوزیشن اجلاس میں شریک نہیں ہوئی۔