وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان سے ملاقاتوں سے انکار محض سیاسی چال بازی ہے، اتنی ملاقاتیں شاید ہی کسی اور سیاسی رہنما سے ہوئی ہوں۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ملاقاتوں سے انکار حقیقت کے برعکس ہے، ایسا لگتا ہے جیسے وہ جیل میں نہیں بلکہ کسی تفریحی مقام پر وقت گزار رہے ہوں۔
عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جماعت میں علیمہ اور بشریٰ سمیت کئی گروپ موجود ہیں، اندازہ لگانا مشکل ہے کہ کون سا گروپ ملاقاتوں کی راہ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ وہ خود ہی باہمی اختلافات کا شکار ہیں، ہمیں ان کی تقسیم کے بارے میں سوچنے کی ضرورت نہیں، نہ ہی حکومت یا اسٹیبلشمنٹ کا اس میں کوئی کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے تحفظات بات چیت کے ذریعے دور کیے جائیں گے، جبکہ پیٹرولیم لیوی میں اضافے سے عوام پر کسی قسم کا اضافی بوجھ نہیں پڑا۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 213 عمرکوٹ میں ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل شروع ہو گیا ہے، اس موقع پر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے حکام کے مطابق ووٹنگ صبح 8 بجے شروع ہوئی ہے جو شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی۔
اس حلقے میں پاکستان پیپلزپارٹی کی امیدوار صباء تالپر اور اپوزیشن اتحاد کے امیدوار لال چند مالہی کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔