لاہور، سابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے دورِ اقتدار میں 3907 ملین روپے کی مالی بے قاعدگی کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سی ای او ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی مظفرگڑھ نے اپنی سرکاری مدت ختم ہونے کے باوجود 3907 ملین روپے کا بجٹ منظور کرایا، جو قواعد و ضوابط کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
آڈٹ حکام نے اس غیر قانونی اقدام پر سی ای او اور ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ کے خلاف کارروائی کی سفارش کی ہے۔ مزید یہ کہ مالی سال 2021-22 کے دوران ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی مظفرگڑھ کا منظور شدہ بجٹ بھی غیر قانونی قرار دے دیا گیا ہے۔
دستیاب سرکاری دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ سی ای او کی سرکاری مدت 2018 میں مکمل ہو چکی تھی، اس کے باوجود انہوں نے 3 سال بعد مالی بجٹ کی منظوری حاصل کی، جسے آڈٹ ڈیپارٹمنٹ نے قواعد کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ پارٹی کے اندر اختلافات اور غلط فہمیاں موجود ہیں، جو وقتاً فوقتاً سر اٹھاتی رہتی ہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی اقتدار کی لڑائی نہیں بلکہ اندرونی اختلافات ہیں، جنہیں بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ جیسی قیادت دور کرنے کی کوشش کر رہی ہے،ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے داخلی معاملات کو عوامی سطح پر زیرِ بحث نہیں لانا چاہیے۔