ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس میں پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں ان کے امریکی وکیل ”کلائیو اسمتھ“ نے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ”سردار اعجاز اسحاق خان“ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر حال ہی میں تعینات ہونے والے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عمر اسلم عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔
سماعت کے دوران وکیل”عمران شفیق ایڈووکیٹ“نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کلائیو اسمتھ 4 مئی کو پاکستان پہنچ رہے ہیں،انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ انہیں کلائیو اسمتھ سے مشاورت کا وقت دیا جائے، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔
عمران شفیق نے مزید استدعا کی کہ چونکہ کلائیو اسمتھ کی آمد 4 مئی کو متوقع ہے، لہٰذا آئندہ سماعت 6 مئی کو مقرر کی جائے،عدالت نے اس سلسلے میں لاء افسر اور وزارت خارجہ کے نمائندے سے رائے طلب کی، جنہوں نے سماعت کی تاریخ پر کوئی اعتراض نہ ہونے کا اظہار کیا۔
عدالت نے فریقین کی رضامندی کے بعد کیس کی مزید سماعت6 مئی تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ 2008 میں امریکی حکام نے عافیہ صدیقی پر الزام لگایا کہ انہوں نے افغانستان کے شہر غزنی میں امریکی فوجیوں، ایف بی آئی ایجنٹس اور دیگر افسران پر حملہ کرنے کی کوشش کی، الزام یہ تھا کہ دورانِ تفتیش انہوں نے ایک امریکی اہلکار کی بندوق چھین کر اس پر فائرنگ کی کوشش کی، تاہم کوئی گولی کسی اہلکار کو نہ لگی،عافیہ صدیقی پر یہ بھی الزام لگایا گیا کہ انہوں نے امریکی فوجیوں کے خلاف مہلک ہتھیار استعمال کرنے کی کوشش کی، جس میں بندوق شامل تھی۔