لاہور، صوبائی موٹر گاڑیاں (ترمیمی) ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی سے منظور کرلیا گیا، اب آن لائن سروسز کے تحت چلنے والی گاڑیوں کو صوبائی ٹرانسپورٹ کا اجازت نامہ حاصل کرنا لازمی ہوگا۔
آن لائن ٹیکسی سروسز کو قانونی اور ضابطے کے دائرے میں لے آیا گیا ہے، نئے قانون کے تحت گاڑیوں اور ڈرائیورز کے لیے لائسنسنگ کا نظام متعارف کرایا گیا ہے۔
یہ قانون مسافروں کی حفاظت اور سہولت کو یقینی بنانے کے لیے نافذ کیا گیا ہے، جس کے تحت گاڑی کے مالک یا ڈرائیور کو رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، فٹنس سرٹیفکیٹ اور ڈرائیونگ لائسنس پیش کرنا ہوگا۔
اجازت نامہ ایک سال کے لیے مؤثر ہوگا اور اسے ہر سال تجدید کروانا ضروری ہوگا، اس کے علاوہ ایپلی کیشنز کو اپنے ڈرائیورز اور گاڑیوں کی مکمل تفصیلات حکومت کو فراہم کرنی ہوں گی۔
مسافروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے آن لائن سروسز کو شکایات کے ازالے کے لیے مؤثر نظام قائم کرنا ہوگا، نیز مسافروں کی ذاتی معلومات کو مکمل طور پر محفوظ رکھنا ہوگا اور کسی بھی غیر متعلقہ فریق سے شیئر کرنے کی ممانعت ہوگی۔
قانون کے تحت ڈرائیورز کو آن لائن سروس کے تحت کام کرنے کے لیے باضابطہ اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا، خلاف ورزی کی صورت میں 2,000 روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے، جبکہ مسلسل قواعد توڑنے پر ڈرائیور کا اجازت نامہ منسوخ بھی کیا جاسکتا ہے۔
اگر کوئی ٹیکسی سروس مقررہ ضوابط پر عمل نہیں کرتی تو اس کا لائسنس معطل یا منسوخ کیا جاسکتا ہے، گورنر پنجاب کی منظوری کے بعد یہ قانون فوری طور پر نافذ کر دیا جائے گا۔