جمعہ, 25 اپریل , 2025

صنعتی شعبے کا بجلی کی فی یونٹ قیمت 26 روپے کرنے کا مطالبہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جنید نقی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کے نرخ فوری طور پر 26 روپے فی یونٹ کیے جائیں تاکہ صنعتوں کی بقا اور ملکی معیشت کو استحکام مل سکے۔

کراچی: کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جنید نقی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کے نرخ فوری طور پر 26 روپے فی یونٹ کیے جائیں تاکہ صنعتوں کی بقا اور ملکی معیشت کو استحکام مل سکے۔

latest urdu news

انہوں نے کہا کہ بجلی کے زیادہ نرخ صنعتی پیداوار، روزگار کے مواقع اور کاروباری استحکام کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں، جس کے باعث پاکستان کی صنعتیں عالمی سطح پر مسابقتی حیثیت کھو رہی ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ فوری اقدامات کرتے ہوئے بجلی کی لاگت کو حقیقت پسندانہ سطح پر لائے اور آئی پی پیز کے از سر نو معاہدوں سے حاصل ہونے والے فوائد کو براہ راست صارفین تک منتقل کرے۔

جنید نقی نے مزید کہا کہ اگر بجلی کی قیمتوں میں جلد کمی نہ کی گئی تو صنعتوں کی بندش، بے روزگاری میں اضافہ اور معاشی بحران جیسے مسائل جنم لیں گے، جو ملک کے لیے ناقابل برداشت ہوں گے۔ انہوں نے بجلی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی جانب سے سیکورٹی ڈپازٹ میں 2600 فیصد اضافے کو مکمل طور پر مسترد کر دیا اور کہا کہ یہ اقدام صنعتی صارفین پر بلاجواز مالی بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے۔

رمضان المبارک میں سوئی سدرن گیس کمپنی کی لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری

انہوں نے نیپرا کی جانب سے دسمبر اور جنوری کے منفی فیول ایڈجسٹمنٹ میں 3 سے 4 روپے فی یونٹ کی کٹوتی کو غیر قانونی اور غیر منصفانہ قرار دیا اور کہا کہ نیپرا نے بغیر کسی باضابطہ فیصلے کے کراچی کی صنعتوں سے ان کا جائز ریلیف چھین لیا ہے، جو شفافیت اور منصفانہ ریگولیٹری عمل کے خلاف ہے۔

آخر میں، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجلی کے نرخ 26 روپے فی یونٹ کیے جائیں، سیکورٹی ڈپازٹ میں 2600 فیصد اضافہ واپس لیا جائے اور منفی فیول ایڈجسٹمنٹ کے مکمل فوائد صارفین تک پہنچائے جائیں۔ حکومت اور ریگولیٹری اداروں کو صنعتوں کے تحفظ کے لیے فوری اصلاحات نافذ کرنے کی ضرورت ہے، ورنہ برآمدات، روزگار اور معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter