صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر سے عہدے کا حلف لے لیاگیا۔
قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی تقریب حلف برداری ایوان صدر اسلام آباد میں ہوئی، جس میں وکلا، ججز اور حکومتی شخصیات نے بھی شرکت کی۔
سابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق کی سپریم کورٹ میں تعیناتی کے بعد جسٹس سرفراز ڈوگر کو قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ تعینات کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔
جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقل چیف جسٹس تعینات ہونے تک قائم مقام چیف جسٹس کی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔
واضح رہے کہ دوسری ہائیکورٹس سے اسلام آباد ہائیکورٹ منتقلی کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے چیف جسٹس پاکستان کو خط بھی لکھا تھا اور سنیارٹی کے حوالے اعتراض بھی اٹھایا تھا۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ ان کے علم میں نہیں کہ حکومت ریفرنس لانے کا سوچ رہی ہے یا نہیں۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کے دوران عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ سیاست دان تو واک آؤٹ اور بائیکاٹ کرتے ہیں لیکن جج صاحبان کا واک آؤٹ یا بائیکاٹ کرنا انہوں نے کبھی نہیں دیکھا جب کہ سب کو پتا ہے وہ کون سے دو جج صاحبان ہیں جن کے خلاف ریفرنس لانے کی بات کی گئی ہے۔
عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ حکومت کا ججز کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں، ججز میں تقسیم میں کوئی نئی بات اور کوئی اچھی بات بھی نہیں ہے۔