کراچی، وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ماضی میں جن عناصر نے شہر میں امن و امان کی صورتحال کو متاثر کیا، وہی آج بدامنی کے الزامات لگا رہے ہیں۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شرجیل میمن نے ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اس جماعت نے ماضی میں تشدد کو فروغ دیا اور اب سیاسی تقسیم کا شکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے پاس اس وقت کوئی واضح سیاسی پروگرام موجود نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ڈمپر حادثات کو بنیاد بنا کر سندھ کے خلاف نفرت انگیز بیانات دیے جا رہے ہیں، مگر حکومت سندھ امن و امان کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
شرجیل میمن نے دعویٰ کیا کہ وہ کسی بھی حلقے سے انتخابی میدان میں آنے کے لیے تیار ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو وہ اپنی اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دینے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کے کوآرڈی نیٹر برائے خیبرپختونخوا امور اختیار ولی نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی رہائی سے مشروط کرنا ایک ناپاک عزائم کو ظاہر کرتا ہے۔
اپنے بیان میں اختیار ولی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں قدرتی وسائل میں کرپشن کے حوالے سے وائٹ پیپر جاری کیا جائے گا اور خیبرپختونخوا میں مال بنانے والوں کو بے نقاب کیا جائے گا۔