اسلام آباد، سینیٹر عرفان صدیقی نے جیل میں بانی پی ٹی آئی سے امریکی وفد کی ملاقات کی خبروں کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر اور سینیٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اور امریکی وفد کے درمیان کسی قسم کی ملاقات نہیں ہوئی، ایسی تمام اطلاعات کی میں واضح طور پر تردید کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی خود کسی سے ملاقات کے خواہاں نہ ہوں تو حکومت کیا کر سکتی ہے؟ جن سے وہ ملنا چاہتے ہیں، ان سے ان کی ملاقات ہو جاتی ہے، قائد میاں نواز شریف نے تو پہلے ہی 2024 کے انتخابات سے قبل وزارتِ عظمیٰ نہ سنبھالنے کا فیصلہ کر لیا تھا، آئندہ انتخابات میں وہ کیا فیصلہ کریں گے، یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہوگا۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے جتنی ملاقاتیں ہو رہی ہیں، اتنی کسی اور سیاسی رہنما کو جیل میں میسر نہیں آئیں، پی ٹی آئی کا نہ کوئی نظریہ ہے نہ اصول، ان کا سارا زور صرف اس بات پر ہے کہ ملاقات کب اور کیسے ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ جیل کے ضوابط کے تحت ملاقات کرنے والوں کی فہرست بانی پی ٹی آئی کو بھیجی جاتی ہے، وہ خود فیصلہ کرتے ہیں کہ کس سے ملنا ہے، یہ معمول کی بات ہے، اگر کسی دن ملاقات نہ ہو سکے تو اگلے دن ہو جاتی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ 6 نہروں کی تعمیر کے معاملے میں پیپلز پارٹی نے 8 جولائی 2024 سے 14 مارچ 2025 تک خاموشی اختیار کیے رکھی، اب سوال اٹھانے کا وقت چنا گیا، انہوں نے اختر مینگل کو سنجیدہ اور بردبار سیاستدان قرار دیا جو سیاسی مکالمے پر یقین رکھتے ہیں۔