ہفتہ, 26 اپریل , 2025

سپریم کورٹ کے ایک جملہ لکھنے سے کیسز 18، 18 سال چلتے رہتے، چیف جسٹس

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی جانب سے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے گئے کہ کبھی کبھی سپریم کورٹ کے ایک جملہ لکھنے سے کیسز 18، 18 سال چلتے رہتے ہیں۔

سپریم کورٹ میں زمین تنازعہ کیس کی سماعت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کی جانب سے کی گئی۔ سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ تحریری حکم میں ہمیں متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دے۔

latest urdu news

دوران سماعت کیسز کو طویل عرصہ لگنے کے حوالے سے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی جانب سے ریمارکس دیتے ہوئے یہ کہا گیا کہ میں رجسٹرار آفس کے اعتراضات کے خلاف ایک اپیل سن رہا تھا، وکیل نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت جاری کرے۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ کبھی کبھی سپریم کورٹ کے ایک جملہ لکھنے سے 18، 18 سال کیسز چلتے رہتے ہیں، حکم میں ایسا کچھ نہیں لکھیں گے جس سے دوبارہ سول کورٹ میں کیس شروع ہو جائے۔

جسٹس شاہد بلال کی جانب سے وکیل درخواست گزار سے یہ کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے لکھے بغیر بھی متعلقہ فورم سے رجوع کر سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ کی جانب سے متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت جاری کرنے کی درخواست گزار کی استدعا مسترد کر دی گئی۔

News Alert Urdu

شیئر کریں:
frontpage hit counter