افریقی ملک سوڈان میں ہیضے کی وبا کے نتیجے میں 300 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔
ہیضے کی وبا کے پیش نظر ملک بھر میں 11 ہزار سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں، سوڈان کے کئی علاقوں میں ڈینگی اور گردن توڑ بخار بھی تیزی سے پھیل رہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 1 عشرے کے دوران ہیضے سے سب سے زیادہ شرحِ اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے سوڈان میں ہیضے کی وبا کے حوالے سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے یہ کہا ہے کہ ہیضے کی حالیہ وبا زیادہ خطرناک ثابت ہوئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ سوڈان میں خانہ جنگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے انسانی بحران نے بھی انفیکشنز کو مزید بڑھا دیا ہے، جس میں ہیضہ بھی شامل ہے۔
گزشتہ 1 دہائی میں اموات کی شرح کے حساب سے ہیضے کی حالیہ وبائیں زیادہ مہلک ثابت ہوئیں ہیں۔
واضح رہے کہ ہیضہ آلودہ پانی پینے یا آلودہ کھانا کھانے سے ہونے والا شدید اسہال کا انفیکشن ہے، ہیضہ پانی کی کمی اور بیماری کی شدید شکل میں مریضوں کی موت کا سبب بن سکتا ہے۔