راولپنڈی: معروف قانون دان اور پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ فریب اور چالاکی پر مبنی حکمرانی میں پرویز خٹک جیسے افراد ہی مشیر بنتے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، ہمارے کارکنوں کو گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، حالانکہ ہفتہ وار دو ملاقاتیں ان کا آئینی حق ہیں، جس پر عدالتی حکم بھی موجود ہے۔
انہوں نے فارم 47 پر شیر افضل مروت کے بیان پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا لیکن کہا کہ سب جانتے ہیں کہ فارم 47 پر کس کی جیت ہوئی، جبکہ شیر افضل مروت کی پارٹی رکنیت کا حتمی فیصلہ بانی پی ٹی آئی ہی کریں گے۔
سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ یہ دور جبر اور جھوٹے بیانیے کا ہے، لیکن ہم اس کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے، ہمارے پاس 26 نومبر سے متعلق کافی شواہد موجود ہیں۔
سابق وفاقی وزیر پرویز خٹک کی بطور مشیر تقرری پر طنز کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایسے عہدے انہیں ہی دیے جاتے ہیں جو اس طرزِ حکمرانی کے لیے موزوں ہوں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے وکیل فیصل چوہدری کو جیل سے متعلق قانونی معاونت فراہم کرنے سے روک دیا۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان کی پارٹی قیادت، سینئر وکلا اور قریبی اہلِ خانہ سے ملاقات ہوئی، جس میں انہوں نے جیل معاملات کی قانونی دیکھ بھال کے لیے وکیل ظہیر عباس چوہدری کو نامزد کیا۔