سابق قومی احتساب بیورو (نیب) ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کیخلاف مس کنڈکٹ پر نیب میں انکوائری شروع ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
چیئرمین نیب کی جانب سے سابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم کو چارج شیٹ جاری کردی گئی اور سابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی جانب سے نیب چارج شیٹ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔
جسٹس ارباب محمد طاہر کی جانب سے سابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی درخواست پر سماعت کی گئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نیب کو شہزاد سلیم کے خلاف تادیبی کارروائی سے روک دیا گیا اور حکم دیا کہ فیصلے تک نیب شہزاد سلیم کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جواب کیلئے نیب کو 16 دسمبر کیلئے نوٹس جاری کردیا گیا۔
واضح رہے کہ 2022 میں پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر اپنے بیان میں خاتون طیبہ گل نے اُس وقت کے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم پر سنگین نوعیت کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ گرفتاری کے بعد مجھے ٹرانزٹ ریمانڈ کے بغیر لاہور میں مجھے شہزاد سلیم کے پاس لے جایا گیا تو میرے کپڑے پھٹے ہوئے تھے۔
تلاشی میں ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کے کہنے پر میرے کپڑے تک اتار دیے گئے تھے۔