ہفتہ, 26 اپریل , 2025

ریکوڈک منصوبے کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل، 627 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی تصدیق

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے ریکوڈک منصوبے کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کرنے کا اعلان کر دیا۔

اسلام آباد: پاکستان میں تانبے اور سونے کے بڑے ذخائر پر کام کرنے والے ریکوڈک منصوبے کی فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کر لی گئی، جبکہ 627 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی بھی تصدیق کر دی گئی ہے۔

latest urdu news

ریکوڈک میں کن کن کمپنیوں کا حصہ ہے؟

آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کے مطابق، اس منصوبے میں او جی ڈی سی ایل، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ (PPL) اور گورنمنٹ ہولڈنگز (پرائیویٹ) لمیٹڈ (GHPL) کا مجموعی طور پر 25 فیصد شیئر ہے۔ مزید 25 فیصد حکومت بلوچستان کے پاس جبکہ باقی 50 فیصد بیریک گولڈ کارپوریشن کے پاس ہے، جو اس منصوبے کی آپریٹر بھی ہے۔

کان کنی کا دورانیہ اور پیداواری صلاحیت

فزیبلٹی اسٹڈی کے مطابق، ریکوڈک کی کان کنی 37 سال پر محیط ہوگی، جسے دو مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا:

پہلا مرحلہ: 5.6 ارب ڈالر کی لاگت سے 2028 میں کام شروع کرے گا، جس کے لیے 3 ارب ڈالر قرضہ لیا جائے گا، جبکہ باقی رقم شیئر ہولڈرز فراہم کریں گے۔

پہلے مرحلے میں ہر سال 45 ملین ٹن خام میٹریل پراسیس ہوگا، جبکہ 2034 سے دوسرے مرحلے میں یہ صلاحیت بڑھا کر 90 ملین ٹن سالانہ کر دی جائے گی۔

ایک اندازے کے مطابق، اس منصوبے سے 13.1 ملین ٹن تانبہ اور 17.9 ملین اونس سونا نکالا جائے گا، جو پاکستان کی معیشت کے لیے ایک بڑی کامیابی ہوگی۔

او جی ڈی سی ایل نے 627 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی منظوری دے دی

او جی ڈی سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اس منصوبے میں سرمایہ کاری بڑھا کر 627 ملین ڈالر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں 349 ملین ڈالر کمپنی کے شیئر ہولڈرز فراہم کریں گے، جبکہ باقی رقم قرض کے ذریعے حاصل کی جائے گی۔

پاکستان کی معیشت پر مثبت اثرات

یہ منصوبہ نہ صرف معیشت کو مضبوط کرے گا بلکہ ہزاروں پاکستانیوں کو روزگار بھی فراہم کرے گا۔ اس سے ملک میں حکومتی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا، جو مستقبل میں معاشی ترقی کے دروازے کھول سکتا ہے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter