نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں ٹارچر سیل کا بھی انکشاف، حکام کا سخت نوٹس
راولپنڈی: تھانہ روات کے علاقے میں پولیس گردی کا ایک سنگین واقعہ پیش آیا، جہاں پنجاب پولیس کے سب انسپکٹر ریحان خان اور اس کے ساتھیوں نے ایک بزنس مین کو اغوا کر کے نقدی اور قیمتی اشیاء لوٹ لیں۔
رپورٹ کے مطابق ریحان خان اور اس کے حواریوں نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں نجی ٹارچر سیل بھی بنا رکھا تھا، جہاں وہ لوگوں کو قید کرکے تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔ متاثرہ بزنس مین نے واقعے کی رپورٹ پولیس میں درج کروا دی، جس کے بعد سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کے سخت نوٹس پر سب انسپکٹر اور ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
متاثرہ بزنس مین، جو پاکستان اور یو اے ای میں کاروبار کرتا ہے، لاہور سے اپنی رہائش گاہ (نجی ہاؤسنگ سوسائٹی) واپس آرہا تھا، جب لیک ویو جنکشن کے قریب ریحان خان اور اس کے ساتھیوں نے پولیس وردی میں روک لیا۔
پہلے گاڑی کے کاغذات چیک کیے، پھر اسلحہ رکھنے کا الزام لگا کر لائسنس دیکھنے کے باوجود زبردستی گاڑی میں بٹھایا۔
بزنس مین کو تھپڑ مار کر تشدد کا نشانہ بنایا اور زبردستی ایک ڈبل اسٹوری مکان میں لے گئے۔
سب انسپکٹر ریحان خان کے ساتھیوں نے کہا کہ "لڑکی بلاؤ، اس کی برہنہ ویڈیوز بناتے ہیں” تاکہ اسے مزید دباؤ میں ڈالا جا سکے۔
لوٹ مار کی تفصیلات:
- 50,000 روپے بزنس مین کے اکاؤنٹ سے اپنے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے۔
- 70,000 روپے نقد، 4,500 درہم، اور دیگر قیمتی اشیاء لوٹ لیں۔
- 3 لاکھ روپے کے گفٹ باکس، میک بک، رجسٹریشن بک، دو پرفیوم، 30 بور پسٹل اور اسلحہ کا لائسنس بھی چھین لیا۔
کارروائی اور پولیس موقف:
بزنس مین نے انصاف کی اپیل کی، جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈکیتی، اغوا اور دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔
تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ ریحان خان حال ہی میں انسپکٹر کے عہدے پر ترقی پا چکا ہے اور پولیس لائن راولپنڈی میں تعینات ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں اور جلد ہی انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔