لاہور، سابق قومی کرکٹر شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کے دورے کے لیے محمد رضوان کو ٹی 20 ٹیم کا کپتان برقرار رکھنا چاہیے تھا۔
شاہد آفریدی نے ایک نجی ہوٹل میں منعقدہ شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کی تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب فیصلے میرٹ پر نہ ہوں تو مسائل جنم لیتے ہیں، کھلاڑیوں کی واپسی کا کوئی باقاعدہ طریقہ کار موجود نہیں، جنہیں ٹی 20 ٹیم سے نکالا گیا، وہ مستقبل میں دوبارہ اسی فارمیٹ میں نظر آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر چیئرمین یہی سمجھتا ہے کہ وہ کرکٹ کے تمام مسائل حل کر دے گا، لیکن چہرے بدلنے کے ساتھ نظام کیوں نہیں بدلا جاتا؟ ایسا لگتا ہے کہ کرکٹ اب بھی آئی سی یو میں ہے، بڑے ٹورنامنٹس کی تیاری بعد میں ہوتی ہے، جبکہ پہلے سرجری کی بات کی جاتی ہے۔
شاہد آفریدی نے کوچنگ کے معاملات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کوچز اپنی غلطیوں کو چھپانے کے لیے کھلاڑیوں پر الزامات لگاتے ہیں، جیتنے پر کریڈٹ کوچز لے جاتے ہیں، مگر شکست کی ذمہ داری قبول نہیں کرتے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں ون ڈے ٹیم کے لیے سلمان آغا ایک اچھا انتخاب ہو سکتے ہیں، لیکن ٹی 20 کے لیے ان کی بطور کپتان تقرری مناسب نہیں، محمد رضوان کو ٹی 20 کا کپتان برقرار رکھنا چاہیے تھا۔
مزید برآں، انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کام کرنا چاہتے ہیں، وہ مثبت سوچ رکھتے ہیں، لیکن انہیں کرکٹ کا زیادہ تجربہ نہیں، اور ایک وقت میں تین عہدے سنبھالنا ممکن نہیں، بہتر ہوگا کہ وہ کسی ایک عہدے پر توجہ دیں۔