وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری کی جانب سے انٹرنیشنل شراکت داروں کو بتایا گیا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب مزید بجلی نہیں خریدیں گے۔
وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری کی پاور سیکٹر میں ریفارمز پر انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ پارٹنرز کیساتھ اجلاس ہوا، جس میں ترقیاتی شراکت داروں کی قیادت کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک ناجی بینہسین نےکی۔
خصوصی اجلاس میں آئی ایم ایف، ایشیائی ترقیاتی بینک، آئی ایف سی، کے ایف ڈبلیو، جرمن سفارتخانے، ایف سی او ڈی، یو این ڈی پی اور اے آئی آئی بی کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔
اجلاس کے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وزیر توانائی اویس لغاری نے بتایا کہ آئی پی پیز کیساتھ مذاکرات آزاد، منصفانہ اور شفاف ہیں، آئی پی پیز کے پاس مذاکرات نہ کرنے یا ثالثی اور فرانزک آڈٹ کا آپشن موجود ہے۔
وفد کو’ٹیک یا پے‘ سے’ٹیک اینڈ پے‘میں منتقلی، فرنس آئل پلانٹس کے خاتمے پر بریفنگ دی گئی۔
اویس لغاری کے مطابق حکومت 5 سے 8 سال میں گردشی قرضے کےخاتمے کیلئے روڈ میپ دے گی، حکومت نیٹ میٹرنگ کی ریشنلائزیشن کرنے جا رہی ہے۔
وفاقی وزیر کی جانب سے وفد کو بجلی کی ہول سیل مارکیٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے ملک کی معیشت کیلئے بجلی کے ٹیرف میں کمی کی اہمیت پر زور دیتےہوئے بتایا گیا کہ حکومت اب مزید بجلی نہیں خریدے گی، انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ پارٹنرز کے وفد نے پاور سیکٹر میں حکومتی اصلاحات کے لیے تعاون کا یقین دلایا۔