جمعہ, 25 اپریل , 2025

حکومت نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025 پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور، خیبرپختونخوا حکومت نے مجوزہ مائنز اینڈ منرلز بل 2025 پر وائٹ پیپر جاری کر دیا۔

وائٹ پیپر میں بتایا گیا ہے کہ معدنیات کے قوانین کو دیگر صوبوں اور وفاق کے قوانین کے مطابق ہم آہنگ کیا جائے گا، اور ملکی و بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ منرل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن اتھارٹی قائم کی جائے گی۔

latest urdu news

وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ معدنیات کے ٹائٹلز اور لائسنسنگ کو ڈیجیٹل مائننگ سسٹم کے ذریعے شفاف اور قابل رسائی بنایا جائے گا۔ لیز حاصل کرنے میں آسانی کے لیے لائسنس کی مدت کو تین سال کر دیا جائے گا، مزید برآں، غیر جانبدار اور فوری انصاف کے لیے ایک آزاد اپیلٹ ٹریبونل قائم کیا جائے گا، اور جیولوجیکل ڈیٹا بیس کی تیاری کو محکمے کی ذمہ داری قرار دی جائے گی۔

متن میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی کان کنی کے خلاف سخت اقدامات کے لیے خصوصی فورس قائم کی جائے گی اور مشینری کی ضبطی اور سزاؤں کے ذریعے غیر قانونی مائننگ کو روکنے کی کوشش کی جائے گی۔ نئی قانون سازی کے باوجود پہلے سے دی گئی لیز اور درخواستیں برقرار رہیں گی۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ میں مجوزہ ترمیم کے حوالے سے غلط فہمی پھیلائی جا رہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ ترمیم میں صوبائی حکومت کا کوئی اختیار کسی کو منتقل نہیں کیا جا رہا، وہ سمجھتے ہیں کہ کوئی مافیا ہے جو اپنے ذاتی مفادات کے لیے اصلاحات کی مخالفت کر رہا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ شعبہ معدنیات میں بہتر پالیسی اور اصلاحات کے ذریعے صوبے کی آمدن میں اضافہ کیا گیا ہے۔ 76 سالوں سے گولڈ کی 4 سائٹس میں غیر قانونی مائننگ ہو رہی تھی، مگر ماضی میں کسی حکومت نے اس غیر قانونی مائننگ کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔ 

شیئر کریں:
frontpage hit counter