جمعہ, 25 اپریل , 2025

حکومتی اصلاحات کے ثمرات: ریاستی اداروں کی آمدن اور منافع میں نمایاں اضافہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

حکومتی اصلاحات کے نتیجے میں ریاستی ملکیتی اداروں نے مالی سال 24-2023 میں 13 ہزار 524 ارب روپے کی آمدن اور 820 ارب روپے کا منافع حاصل کیا ہے جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں بالترتیب 5.2 فیصد اور 14.61 فیصد اضافی ہے۔

اسلام آباد: حکومتی اصلاحات کے نتیجے میں ریاستی ملکیتی اداروں نے مالی سال 2023-24 میں 13,524 ارب روپے کی آمدن اور 820 ارب روپے کا منافع حاصل کیا ہے۔ یہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں بالترتیب 5.2 فیصد اور 14.61 فیصد زیادہ ہے۔

latest urdu news

حکومت کی جانب سے جاری کردہ ریاستی اداروں کی کارکردگی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ مالی سال کے دوران ریونیو میں 5.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ خسارے میں 14.03 فیصد کمی آئی، جس کے بعد نقصان 851 ارب روپے تک محدود رہا۔ اس کے برعکس، سرکاری اداروں کے منافع میں 14.61 فیصد اضافہ ہوا، جس کے تحت انہوں نے 820 ارب روپے کمائے۔

منافع بخش اداروں میں او جی ڈی سی ایل (OGDCL) نے 209 ارب روپے کے ساتھ سب سے زیادہ منافع کمایا۔ پاکستان پیٹرولیم نے 115.4 ارب اور پاور پارکس نے 76.8 ارب کا منافع حاصل کیا۔ پاک ہولڈنگ لمیٹڈ نے 69 ارب، پاک عرب ریفائنری نے 55 ارب روپے، پورٹ قاسم نے 41 ارب، میپکو نے 31.8 ارب اور نیشنل بینک نے 27.4 ارب روپے منافع کمایا۔

وفاقی حکومت نے سرکاری اداروں کو 1,586 ارب روپے کی مالی امداد فراہم کی، جس میں 782 ارب روپے سبسڈی، 367 ارب روپے گرانٹس، اور 336 ارب روپے کے قرضے شامل ہیں۔

گزشتہ مالی سال کے دوران سرکاری اداروں نے 372 ارب روپے کا ٹیکس بھی جمع کرایا، جو ملکی معیشت میں ریاستی اداروں کے اہم کردار کو ظاہر کرتا ہے۔ حکومتی اصلاحات کے باعث سرکاری ادارے مالی طور پر مستحکم ہو رہے ہیں اور خسارے میں کمی آ رہی ہے، جو ملکی معیشت کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter