واشنگٹن، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وضاحت کی ہے کہ قومی سلامتی کے اعلیٰ حکام کی چیٹ میں کسی قسم کی خفیہ معلومات افشا نہیں کی گئیں اور حوثیوں پر حملوں سے متعلق گفتگو میں کوئی حساس معلومات شامل نہیں تھیں۔
وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چیٹ کے معاملے کی تحقیقات ایف بی آئی کے دائرہ اختیار میں نہیں آتیں، ان کے مطابق قومی سلامتی کے مشیر اپنی ذمہ داریاں بخوبی نبھا رہے ہیں اور انہیں کسی بھی قسم کی وضاحت یا معذرت کی ضرورت نہیں ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا جدید ترین سگنل ٹیکنالوجی رکھتا ہے، جبکہ یوکرین کے مسئلے پر بھی مثبت پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مشرق وسطیٰ میں صورتحال بہتر ہو رہی ہے اور اگر روس پر عائد پابندیاں ہٹانے کی درخواست موصول ہوئی تو اس پر غور کیا جائے گا، بلیک سی ڈیل کے حوالے سے بھی شرائط کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کو جریدے”دی اٹلانٹک“ میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے بعد تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ایڈیٹر انچیف جیفری گولڈ برگ کو ایک گروپ چیٹ میں شامل کیا گیا تھا، جہاں اعلیٰ حکومتی حکام یمن میں بمباری کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کر رہے تھے۔