غزہ، حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کو اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اسرائیلی فوج اپنے کسی ہدف کو حاصل نہیں کرسکی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل کیساتھ طے ہونیوالے معاہدے پر حماس نے کہا کہ غزہ میں جنگ کو روکنے کے لیے اسرائیل کیساتھ جنگ بندی کا معاہدہ فلسطینی عوام کی استقامت اور اس کی اپنی مزاحمت کا نتیجہ ہے۔
غزہ میں حماس و مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر خلیل الحیہ نے جنگ معاہدے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جن کی آنکھوں سے آنسو بہے ہم نہ بھولیں گے نہ معاف کریں گے۔
حماس نے کہا کہ ہم تمام مزاحمتی گروپس کے مجاہدین کو سلام پیش کرتے ہیں خاص طور پر القدس بریگیڈ کے مجاہدین کو جو اسلامی جہاد کی صف اول کے ساتھی ہیں۔
ڈاکٹر خلیل الحیہ نے کہا کہ مسرت ہے کہ آپ کے عزم، کوشش، صبر، قربانیوں اور آپ کی بے شمار خدمات کا صلہ مل گیا، ہم اس لمحے میں عظیم شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جن میں بچے، خواتین، بزرگ، علماء، مجاہدین، ڈاکٹرز، صحافی، دفاعی اہلکار، حکومت، پولیس کے ارکان اور قبائلی افراد شامل ہیں۔
خلیل الحیہ نے کہا کہ ہم ان تمام افراد کو سلام پیش کرتے ہیں جو اس عظیم اور مقدس لڑائی میں شریک ہوئے اور ان کو خاص طور پر سلام پیش کرتے ہیں جو ان کے بعد عہد پر ثابت قدم رہے اور اس راہ کو جاری رکھا اور اس پرچم کو ان کے بعد اٹھایا۔
حماس رہنما سامی ابو زہری کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا معاہدہ ہمارے عظیم فلسطینی عوام کی ثابت قدمی اور غزہ کی پٹی میں 15 مہینے سے زائد عرصے تک دلیرانہ مزاحمت کا نتیجہ ہے۔