جمعہ, 25 اپریل , 2025

جعفر ایکسپریس حملہ: مسافروں کے اہلخانہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر منتظر

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ: جعفر ایکسپریس پر شدت پسندوں کے حملے کے بعد 400 سے زائد افراد یرغمال بنائے گئے، جس کے بعد ان کے اہلخانہ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر بےچینی سے اپنے پیاروں کی واپسی کا انتظار کر رہے ہیں۔

بی بی سی کے مطابق، سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران کم از کم 80 یرغمالیوں کو رہا کر دیا گیا ہے، جو کہ اس وقت پانیر ریلوے اسٹیشن کے قریب موجود ہیں۔ رہائی پانے والوں میں شامل غلام مرتضیٰ کے بیٹے عادل نے بتایا: "میرے والد نے کال پر بتایا کہ وہ پانیر ریلوے اسٹیشن پہنچ چکے ہیں اور جلد کوئٹہ روانہ ہوں گے، لیکن سگنل کے مسئلے کی وجہ سے مزید بات نہیں ہو سکی۔”

latest urdu news

ریلوے اسٹیشن پر موجود ایک شخص نے آبدیدہ لہجے میں کہا: "مجھے نہیں معلوم میرے والد کہاں ہیں، وہ شوگر اور دل کے مریض ہیں۔ حکومت سے اپیل ہے کہ آپریشن جلد مکمل کرے تاکہ ہمیں اپنے پیاروں کی خبر مل سکے۔”

مزید پڑھیں:جعفر ایکسپریس پر حملہ: بچوں اور عورتوں سمیت 80 یرغمالیوں کی رہائی کی اطلاع

محمد ساجد نامی شخص نے بتایا کہ ان کی بیوی اور بیٹا تو چھوڑ دیے گئے، لیکن ان کا 22 سالہ سالہ اب بھی شدت پسندوں کے قبضے میں ہے۔

ضلع سبی کے مرکزی ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ ہے، تاہم ایم ایس ڈاکٹر گرمکھ داس نے بتایا کہ اب تک صرف ٹرین کے ڈرائیور کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: "ہم نے دو ایمبولینسز کچی ڈسٹرکٹ ہسپتال بھیجی تھیں، لیکن حکام نے انہیں راستے سے واپس بلا لیا۔ ہمیں اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔”

آپریشن میں پیش رفت، مزید تفصیلات کا انتظار

سیکیورٹی فورسز آپریشن میں مصروف ہیں، جبکہ اہلخانہ کو اپنے پیاروں کی بحفاظت واپسی کی امید ہے۔ مزید تفصیلات جلد متوقع ہیں۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter