جمعہ, 25 اپریل , 2025

جعفر ایکسپریس حملہ: بچ جانے والے مسافر نور محمد اور اہلیہ کی روداد

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

جعفر ایکسپریس ٹرین حملے سے بچ کر گھر پہنچنے والے نور محمد اور ان کی اہلیہ اس وقت صدقات اور خیرات کی تقسیم میں مصروف ہیں۔

کوئٹہ: بی بی سی کیمطابق جعفر ایکسپریس حملے سے معجزانہ طور پر بچ کر گھر پہنچنے والے نور محمد اور ان کی اہلیہ اس وقت صدقات اور خیرات کی تقسیم میں مصروف ہیں۔ بی بی سی سے گفتگو کے دوران انہوں نے اس خوفناک واقعے کی روداد بیان کی۔

latest urdu news

‘قیامت کا منظر تھا، ہم پسینے میں شرابور ہو گئے’

نور محمد کی اہلیہ کے مطابق، جیسے ہی حملہ ہوا، دل گھبرا گیا، پورا جسم پسینے میں شرابور ہو گیا اور خوف سے لوگ بے ہوش ہونے لگے۔ "دو مسافر بے ہوش ہو گئے، ہم نے ان پر پانی ڈالا تاکہ ہوش میں آ جائیں۔”

نور محمد نے مزید بتایا کہ شدید فائرنگ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی، پھر اچانک مسلح افراد نے دروازے توڑ کر اندر داخل ہو کر مسافروں کو باہر نکلنے کا حکم دیا۔

‘انہوں نے دھمکی دی کہ نکلو ورنہ گولی مار دیں گے’

نور محمد نے بتایا، "جب حملہ آور ہمیں باہر لے جا رہے تھے تو میں نے ان سے درخواست کی کہ میری اہلیہ بھی ٹرین میں ہیں، کچھ دیر بعد وہ اسے بھی لے آئے اور ہمیں کہا کہ سیدھے چلے جاؤ، پیچھے مڑ کر نہ دیکھنا۔”

نور محمد کی اہلیہ نے بتایا کہ انہوں نے دہشت گردوں سے "بچو، ایسا نہ کرو” کہہ کر رحم کی اپیل کی، مگر وہ پڑھے لکھے معلوم ہو رہے تھے اور کسی رحم کے موڈ میں نہیں تھے۔

‘فوج نے ہمیں بچایا اور بحفاظت گھر پہنچایا’

نور محمد کی اہلیہ نے بتایا کہ وہ ایک گھنٹے تک چلتے رہے، تھک کر گرنے کے قریب پہنچے، پھر ایک جگہ فوجی اہلکاروں سے سامنا ہوا۔ "انہوں نے کہا، اماں! ہمارے ساتھ اندر آ جائیں، ہم آپ کو بحفاظت گھر پہنچائیں گے۔”

فوج نے انہیں پہلے مچھ، پھر کوئٹہ تک پہنچایا، جہاں انہوں نے کچھ دیر آرام کیا۔

نور محمد نے اس ہولناک تجربے کو بیان کرتے ہوئے آخر میں کہا: "اللہ پاک کا کرم ہوا، اس نے ہمیں بچایا، ورنہ ہم بھی شہید ہو جاتے۔”

شیئر کریں:
frontpage hit counter