جمعہ, 25 اپریل , 2025

تحریک انصاف کا قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں شرکت سے انکار

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد، پاکستان تحریک انصاف نے قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

اسلام آباد میں تحریک تحفظ آئین کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پارٹی نے گزشتہ روز ہونے والے سیاسی کمیٹی اجلاس میں یہ فیصلہ کیا کہ کوئی بھی نمائندہ اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا، تاہم خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور بطور وزیر اعلیٰ اجلاس میں شریک ہوں گے۔

latest urdu news

سلمان اکرم راجہ نے واضح کیا کہ تحریک انصاف اس وقت کسی بھی آپریشن کے حق میں نہیں ہے، ملک گزشتہ 77 سالوں سے ایسے حالات کا سامنا کر رہا ہے، اور ہم مزید ان حالات کو قبول نہیں کرتے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پیرول پر رہا کیا جائے تاکہ وہ ملک کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کر سکیں اور فسطائیت کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ غیر آئینی حکومت کی جانب سے بلائے گئے اجلاس میں شرکت ممکن نہیں، پاکستان ایک نازک دور سے گزر رہا ہے، انتخابات کے دوران رات 9 بجے کے بعد جیتی ہوئی جماعتوں کو زبردستی شکست دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے پاکستان کی خدمت کا حلف اٹھاتے ہیں، مگر بدقسمتی سے اداروں کے ذریعے انتخابات میں دھاندلی کی گئی اور پارلیمنٹ کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔ محمود اچکزئی نے مطالبہ کیا کہ قومی اسمبلی کے جوائنٹ سیشن کو دو دن دیے جائیں تاکہ ہر رکن قومی اسمبلی اپنی رائے کا اظہار کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس کا بائیکاٹ ہمارا اصولی فیصلہ ہے، کیونکہ اگر ہم شریک ہوئے تو بعد میں کہا جائے گا کہ فلاں نے اختلاف کیا۔ ملکی سلامتی کے لیے بلائی گئی ہر میٹنگ میں تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو شامل کیا جانا چاہیے، اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بھی مدعو کیا جانا چاہیے کیونکہ ان کے بغیر ایسی میٹنگز کی کوئی اہمیت نہیں ہوگی۔

علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ عوام موجودہ حکومت پر اعتماد نہیں کرتے، عدلیہ میں کی گئی اصلاحات اسے مزید کمزور کر چکی ہیں۔ عمران خان کو آن بورڈ لیے بغیر کیے گئے فیصلے عوامی فیصلے نہیں ہوں گے اور عوام انہیں قبول نہیں کرے گی۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ملک کی خود مختاری کو لاحق خطرات کے پیش نظر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جانا ضروری ہے، عمران خان اس وقت ملک کے ایک بڑے رہنما ہیں اور ان کی مشاورت کے بغیر کوئی بھی فیصلہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری رائے میں آپریشن کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جانا چاہیے، تحریک انصاف کے حوالے سے غیر ضروری قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، اور کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہم اپنے قائد عمران خان سے بے وفائی کر کے کسی اجلاس میں شریک ہوں گے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter