بین الاقوامی موسمیاتی ایپلی کیشنز نے رواں سال پاکستان میں مون سون کے دوران معمول سے زیادہ بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کے ترجمان انجم نذیر کے مطابق اپریل سے جون کے درمیان ملک کے مختلف حصوں میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے، جبکہ اسی عرصے میں مجموعی طور پر بارشیں معمول کے مطابق ہونے کی توقع ہے،ترجمان کا کہنا ہے کہ اپریل سے جون تک ہونے والی بارشیں ملک کے آبی ذخائر میں 19 فیصد حصہ ڈالتی ہیں۔
خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں ان مہینوں کے دوران بارشیں معمول سے کم ہونے کی توقع ہے،رواں سال موسمِ سرما میں پاکستان میں 61 فیصد کم بارشیں ریکارڈ کی گئیں جبکہ برفباری میں بھی 50 فیصد کمی واقع ہوئی۔
انجم نذیر کے مطابق ملک کے بیشتر ڈیمز میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول سے نیچے جا چکی ہے، اور سندھ کے کئی علاقوں کو معتدل خشک سالی کا سامنا ہے۔
انہوں نے کراچی سے متعلق بتایا کہ شہر میں کچی زمین نہ ہونے کے برابر ہے، اس لیے بارش کا پانی زیر زمین جانے کے بجائے براہ راست سمندر میں چلا جاتا ہے، کراچی میں واٹر ہارویسٹنگ سسٹمز کی ضرورت ہے تاکہ بارش کے پانی کو محفوظ کیا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے وہ علاقے جہاں اب بھی کچی زمین موجود ہے، وہاں کنویں کھود کر زیرِ زمین پانی کی سطح کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، بین الاقوامی موسمیاتی ادارے پاکستان میں اضافی بارشوں کی پیشگوئی کر رہے ہیں، تاہم مون سون کی حتمی پیشگوئی مئی کے آخر یا جون کے آغاز میں سامنے آئے گی۔