بنوں کینٹ حملے میں ہلاک ہونے والے مزید تین افغان شدت پسندوں کی شناخت ہوگئی۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اس سے پہلے دو افغان شدت پسندوں کی شناخت ہو چکی تھی۔ ذرائع کے مطابق، مارے گئے شدت پسندوں کا تعلق افغانستان کے مختلف علاقوں سے تھا۔
ایک حملہ آور کی شناخت عبدالرزاق حجران کے نام سے ہوئی، جو افغانستان کے صوبہ پکتیا کے ضلع زرمت کے کالاگو بازار کا رہائشی تھا۔
تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا کہ حملے میں شامل افغان شدت پسند انصار اللہ عرف طیب بھی مارا گیا۔ ذرائع کے مطابق، انصار اللہ کا تعلق میدان وردگ سے تھا اور وہ خودکش حملہ آور تھا۔
مارے گئے شدت پسندوں میں ایک اور افغان شہری عتیق اللہ صافی بھی شامل تھا، جو کابل کے علاقے پل چرخی کا رہائشی تھا۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق، عتیق اللہ نے عسکری تربیت کالعدم گل بہادر گروپ کے جنگجوؤں کی نگرانی میں حاصل کی تھی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ حملے کے بعد کابل کی ایک مسجد میں عتیق اللہ صافی کے لیے دعائیہ تقریب منعقد کی گئی۔
تحقیقات میں یہ بھی معلوم ہوا کہ مارے گئے شدت پسند کے قریبی رشتہ داروں میں اس کے بھائی فرزاد، عاشق اور شفیق صافی شامل ہیں۔
تفتیشی حکام کے مطابق، بنوں کینٹ حملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں تاکہ واقعے کے دیگر حقائق اور نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ بنوں کینٹ کی دیوار کے قریب 4 مارچ کو دو خودکش حملے ہوئے تھے، جن کی ذمہ داری کالعدم گل بہادر گروپ نے قبول کی تھی، سیکیورٹی فورسز کی بروقت اور مؤثر کارروائی کے نتیجے میں تمام 16 حملہ آور مارے گئے تھے۔