اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کا اجلاس ہوا، جس میں مختلف وزارتوں اور منصوبوں کے لیے اربوں روپے کی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی اجلاس میں وزارت دفاع کے لیے 430 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی، جو کہ مختلف دفاعی منصوبوں اور ضروری اخراجات کے لیے مختص کی گئی ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات کے لیے 2 ارب روپے کی گرانٹ کی منظوری دی گئی، جس کا مقصد میڈیا ہاؤسز کو واجب الادا سرکاری اشتہارات کی ادائیگی یقینی بنانا ہے۔ اس فیصلے کا مقصد میڈیا انڈسٹری کو درپیش مالی مشکلات کم کرنا اور اشتہارات کی مد میں واجب الادا رقم کلیئر کرنا ہے۔
اجلاس میں پنجاب میں اسپیشل ایریا پروگرام (SAP) اسکیموں کے لیے فنڈز مختص کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ ان اسکیموں کے تحت پنجاب کے مختلف علاقوں میں ترقیاتی کاموں کو مکمل کیا جائے گا۔
ای سی سی نے 250 ملین روپے کی گرانٹ جناح میڈیکل کمپلیکس اینڈ ریسرچ سینٹر کے لیے منظور کی، تاکہ جدید طبی سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔
اجلاس میں ایک اہم فیصلہ یہ بھی کیا گیا کہ حکومت 1000 بستروں پر مشتمل جدید طبی مرکز کے قیام میں سرمایہ کاری کرے گی، تاکہ عوام کو معیاری صحت کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
سپریم کورٹ کے احکامات پر ایک آسٹریلوی کمپنی کو 24.556 ملین روپے کی ادائیگی کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی لانگ ٹرم فنانسنگ فیسلٹی (LTFF) کو مرحلہ وار ختم کیا جائے گا۔ اس کا مقصد قرضوں کی پالیسی میں اصلاحات لانا اور معیشت میں توازن برقرار رکھنا ہے۔
اجلاس میں 330 ارب روپے کا ایل ٹی ایف ایف پورٹ فولیو ایگزیم بینک کو منتقل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، تاکہ کاروباری اور برآمدی شعبے کو مزید سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔
ای سی سی نے ایک اور فیصلہ کرتے ہوئے ایک ارب روپے کی اضافی تکنیکی ضمنی گرانٹ بھی منظور کرلی، جس کی تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
یہ فیصلے حکومت کی دفاعی، میڈیا، صحت اور مالیاتی شعبوں میں بہتری کے عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔ خاص طور پر میڈیا ہاؤسز کے اشتہارات کی مد میں بقایاجات کی ادائیگی اور دفاعی بجٹ کی فراہمی، حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہیں۔