خیبر پختونخوا میں آئی جی پولیس کی تعیناتی کے معاملے پر صوبائی اور وفاقی حکومت ایک پیج پر آگئے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ آئی جی ذوالفقار حمید کی تقرری پر پختونخوا اور وفاقی حکومت دونوں کی مرضی شامل تھی، ذوالفقار حمید کا نام خیبر پختونخوا حکومت کے تجویز کردہ ناموں میں تیسرے نمبر پر تھا۔
ذرائع کے مطابق ذوالفقار حمید کی تعیناتی کی زیادہ خواہش وفاقی حکومت کی تھی جبکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا چاہتے تھے کہ خیبر پختونخوا کا ہی کوئی سینئر افسر آئی جی پولیس بنے۔
ذرائع کے مطابق آئی جی کی تقرری پر وزیر اعلیٰ کے پی کا وفاقی سطح پر بھی رابطہ ہوا تھا، وزیراعلیٰ پختونخوا سے چند روز پہلے تعینات آئی جی ذوالفقار حمید کی ملاقات ہوئی تھی، آئی جی ذوالفقار حمید کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو غیرجانبداری کے ساتھ کام کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا ملاقات میں ذوالفقار حمید سے کہنا تھا ایسا نہ ہو کہ آپ کسی کے کہنے پر غیر قانونی گرفتاریاں کریں، جس پر ذوالفقار حمید کا کہنا تھا محکمے کو آئین اور قانون کے مطابق چلایا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ پولیس نے کوئی غیر قانونی کام کیا تو ہمارا ردعمل سخت ہوگا۔
اس متعلق مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران کہا کہ ذوالفقار حمید ہمارے تجویز کردہ ناموں میں شامل تھے، ذوالفقار حمید ایک تجربہ کار اور پروفیشنل پولیس آفیسر ہیں، امید ہے کہ نئے آئی جی امن و امان قائم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات خان کو ہٹا کر ان کی جگہ ذوالفقار حمید کو نیا آئی جی کے پی تعینات کیا تھا۔