تہران، ایران اور امریکا کے درمیان ایٹمی پروگرام پر جاری تنازع کے تناظر میں بالواسطہ مذاکرات کا آغاز آج عمان میں ہوگا۔
مذاکرات کا آغاز عمانی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد کیا جائے گا، ایرانی وفد کی قیادت عباس عراقچی جبکہ امریکی وفد کی سربراہی اسٹیو وٹ کوف کریں گے، عمانی وزیر خارجہ دونوں ممالک کے درمیان پیغام رسانی کا کردار ادا کریں گے، ان مذاکرات کے ذریعے ایران کی ترجیحات اور موقف مزید واضح ہونے کا امکان ہے۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایک بار پھر مؤقف دہرایا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ تہران واشنگٹن کے ساتھ ایک حقیقی اور منصفانہ معاہدے کا خواہاں ہے۔
دوسری جانب امریکا اور چین کے درمیان تجارتی محاذ آرائی میں نئی شدت، دونوں عالمی طاقتیں آمنے سامنے آگئیں۔
امریکی حکومت کی جانب سے چینی اشیاء پر 145 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے ردعمل میں چین نے بھی سخت قدم اٹھاتے ہوئے امریکی مصنوعات پر 125 فیصد ٹیرف نافذ کر دیا، وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکا نے چین پر اضافی 20 فیصد لیوی لگائی ہے۔