پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پنڈی میں کھیلے جانے والے تیسرے آور آخری ٹیسٹ میچ کے لیے قومی ٹیم کی پلیئنگ الیون کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان راولپنڈی میں کھیلے جانے والے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کے لیے قومی ٹیم کی پلیئنگ الیون کا اعلان کردیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، قومی سلیکشن کمیٹی نے ملتان میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ کی فاتح ٹیم کو برقرار رکھتے ہوئے کسی بھی کھلاڑی کو تبدیل نہیں کیا۔
پنڈی میں ہونے والے اس ٹیسٹ میچ میں پاکستانی ٹیم ایک فاسٹ بولر اور تین اسپنرز کے ساتھ میدان میں اترے گی۔
پنڈی ٹیسٹ کے لیے اعلان کردہ پاکستانی ٹیم درج ذیل کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:
- شان مسعود (کپتان)
- سعود شکیل (نائب کپتان)
- صائم ایوب
- عبداللہ شفیق
- کامران غلام
- محمد رضوان
- سلمان علی آغا
- عامر جمال
- نعمان علی
- ساجد خان
- زاہد محمود
یہ تین میچوں کی سیریز کا فیصلہ کن میچ ہے، کیونکہ پہلے دو میچز کے بعد سیریز ایک، ایک سے برابر ہے۔ ملتان میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں انگلش ٹیم نے پاکستان کو ایک اننگز اور 47 رنز کی بدترین شکست سے دوچار کیا تھا۔ تاہم، دوسرے ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم نے شاندار کم بیک کرتے ہوئے 152 رنز کی بھاری فتح حاصل کی تھی۔
پنڈی میں کھیلا جانے والا یہ ٹیسٹ میچ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ جو بھی ٹیم یہ میچ جیتے گی، وہ سیریز اپنے نام کرلے گی۔ اگر میچ ڈرا ہوتا ہے تو سیریز ایک، ایک سے برابر رہے گی۔ دونوں ٹیمیں جیتنے کے لیے بھرپور تیاریاں کر رہی ہیں اور تین دنوں تک کئی پریکٹس سیشنز میں اپنی کمزوریوں پر قابو پانے کی کوشش کی ہے۔ پاکستانی ٹیم نے بیٹنگ، بولنگ، فیلڈنگ اور فزیکل ٹریننگ پر خصوصی توجہ دی ہے۔
View this post on Instagram
ملتان ٹیسٹ میں پاکستان نے چار اہم کھلاڑیوں کو باہر کر کے نئے اور کم تجربہ کار کھلاڑیوں کو موقع دیا تھا۔ نئے کھلاڑیوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور انگلینڈ کو ناکوں چنے چبوا دیے۔
کامران غلام نے اپنے پہلے ٹیسٹ میں شاندار ڈیبیو سنچری اسکور کر کے ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
نعمان علی اور ساجد خان کی اسپن جوڑی نے انگلینڈ کی دونوں اننگز میں کل 20 وکٹیں حاصل کرکے ریکارڈ بک میں اپنا نام درج کرا لیا۔
پنڈی کی پچ پر اسپنرز کا کردار اہم ہوسکتا ہے، اور پاکستانی ٹیم میں تین اسپنرز شامل کرنے کا فیصلہ اسی تناظر میں کیا گیا ہے۔ تاہم، فاسٹ بولر کو بھی اس میچ میں اہم ذمہ داری دی گئی ہے تاکہ بیلنس برقرار رہے۔ دونوں ٹیمیں پوری طرح سے تیار ہیں اور اپنی بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے پرعزم ہیں۔