میری لینڈ، امریکا کی وفاقی عدالت کے جج نے ٹیسلا کے سی ای او اور محکمہ برائے حکومتی کارکردگی کے رکن ایلون مسک کو یو ایس ایڈ کے خاتمے سے روک دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، میری لینڈ کی وفاقی عدالت نے ایلون مسک اور امریکی محکمہ برائے استعداد کار (ڈوج) کو یو ایس ایڈ کے خلاف مزید کارروائی سے باز رہنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے مزید ہدایت دی کہ اگر فیصلہ مدعی کے حق میں آتا ہے تو ٹرمپ انتظامیہ کو واشنگٹن میں واقع رونالڈ ریگن عمارت میں یو ایس ایڈ کے ہیڈکوارٹر کو دوبارہ فعال کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔
واضح رہے کہ یہ مقدمہ یو ایس ایڈ کے دو درجن سے زائد ملازمین کی جانب سے "اسٹیٹ ڈیموکریسی ڈیفنڈرز گروپ” نے دائر کیا تھا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایلون مسک نے وفاقی ایجنسیوں پر غیر معمولی اختیار حاصل کر لیا ہے، جو کہ امریکی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔
آئین کے تحت یہ اختیار صرف اس شخص کو حاصل ہو سکتا ہے جسے صدر نامزد کرے اور سینیٹ اس کی توثیق کرے۔
دوسری جانب وفاقی جج تھیوڈور کے اس فیصلے کو ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے حکومتی حجم کم کرنے کی کوششوں کے لیے ایک دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔