امریکہ میں ایران کو جدید ہتھیار بنانے میں مدد فراہم کرنے کے الزام میں دو ایرانی اور ایک پاکستانی پر فرد جرم عائد۔
امریکی محکمہ انصاف نے ایران کو جدید ہتھیاروں کے پروگرام میں مدد فراہم کرنے کے الزام میں گرفتار ملزمان پر فرد جرم عائد کردی ہے۔ ان میں 2 ایرانی شہری جبکہ ایک پاکستانی بھی شامل ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دو ایرانی بھائی شہاب میرکازئی اور یونس میرکازئی کے علاوہ ایک پاکستانی جس کا نام محمد پہلوان ہے ان تینوں کے خلاف ایران کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پروگرام کو مدد فراہم کرنے کی سازش کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔
یہ انکشاف اس وقت ہوا جب ایک اور پاکستانی شہری آصف رضا مرچنٹ پر مبینہ طور پر ایران کے ساتھ تعلقات پر تفتیش جاری تھی اس کے علاوہ آصف رضا پر امریکی سرزمین پر ایک سیاستدان کے علاوہ دیگر لوگوں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرکے اسے گرفتار کیا گیا تھا بعد ازاں اس پر بھی فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
یہ معاملہ اسلام آباد میں دفتر خارجہ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں بھی اٹھایا گیا، جہاں ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ سے ان افراد تک قونصلر رسائی کے بارے میں سوالات کئے گئے۔
محمد پہلوان پر فرد جرم کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ میں نے کچھ عرصہ پہلے بھی کہا تھا کہ ہمیں امریکہ کی جانب سے ان پاکستانیوں تک قونصلر رسائی دی گئی تھی۔