جمعہ, 25 اپریل , 2025

امریکا کا 5 لاکھ سے زائد تارکین وطن کی قانونی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن، امریکا نے 5 لاکھ سے زائد غیر ملکی تارکین وطن کی قانونی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک بدری کی وسیع ترین مہم چلانے اور بالخصوص لاطینی امریکی ممالک سے آنے والے مہاجرین پر قابو پانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

latest urdu news

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ نے 5 لاکھ سے زائد تارکین وطن کو ملک چھوڑنے کا نوٹس جاری کر دیا ہے، اور انہیں 24 اپریل تک امریکا سے جانے کا وقت دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اس فیصلے سے کیوبا، ہیٹی، نکاراگوا اور وینزویلا کے وہ شہری متاثر ہوں گے، جو سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں متعارف کرائی گئی ایک خصوصی سکیم کے تحت امریکا آئے تھے۔ یہ پالیسی منگل کے روز جاری کیے گئے صدارتی حکم نامے کے تحت نافذ ہوگی اور اسے وفاقی رجسٹر میں شائع ہونے کے 30 دن بعد تارکین وطن کو حاصل قانونی تحفظ ختم کر دیا جائے گا۔

حکمنامے کے تحت، اس اسکیم سے مستفید ہونے والے افراد کو 24 اپریل تک امریکا چھوڑنا ہوگا، جب تک کہ وہ کوئی متبادل قانونی امیگریشن حیثیت حاصل نہ کر لیں جو انہیں مزید قیام کی اجازت دے۔

امیگریشن سے متعلق کام کرنے والی تنظیم ویلکم یو ایس نے متاثرہ افراد پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر کسی امیگریشن وکیل سے رابطہ کریں تاکہ قانونی طور پر ملک میں رہنے کا کوئی راستہ تلاش کیا جاسکے۔

واضح رہے کہ سی ایچ این وی پروگرام کے تحت جنوری 2023 میں ان ممالک کے شہریوں کو ہر ماہ 30 ہزار افراد تک امریکا میں دو سالہ قیام کی اجازت دی گئی تھی، تاہم ٹرمپ انتظامیہ نے اب اس اسکیم کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں خاندان متاثر ہو سکتے ہیں۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter