واشنگٹن، امریکا نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق سوال پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ امریکا دوسرے ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا، ہمیں اپنے قریبی ممالک کی صورتحال پر بھی تشویش رہتی ہے، اگر چاہیں تو وائٹ ہاؤس سے بھی اس بارے میں دریافت کرسکتے ہیں۔
ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکا دنیا بھر کے حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے، انہوں نے بتایا کہ سابق صدر ٹرمپ اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کے درمیان فون پر بات چیت ہوئی، جس میں صدر زیلنسکی نے امریکا کی حمایت اور امن کے لیے کوششوں پر شکریہ ادا کیا، ان کے مطابق مختصر وقت میں مکمل جنگ بندی کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تکنیکی ماہرین سعودی عرب میں ہونے والی ملاقات کے دوران مزید تبادلہ خیال کریں گے، پہلے معاہدے سے کشیدگی میں کمی آئی تھی، جبکہ دوسرے معاہدے کے نتیجے میں تنازعہ مکمل طور پر ختم ہونے کی توقع ہے۔
دوسری جانب یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روسی صدر کی شرائط سے واضح ہوتا ہے کہ روس جنگ بندی کے لیے سنجیدہ نہیں۔
یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ پیوٹن کا ہدف یوکرین کو کمزور کرنا ہے اور اس صورتحال میں جنگ بندی کی امریکی تجویز پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات چیت کریں گے ان کے مطابق، امریکی صدر سے گفتگو کا مقصد یہ جاننا ہوگا کہ روس نے امریکا کے سامنے کیا شرائط رکھی ہیں۔