پشاور، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کی جا رہی ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ اب شدت پسندوں کے قبضے میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کی شرکت ضروری تھی، لیکن بانی پی ٹی آئی کے لیے سیاسی پناہ حاصل کرنے کی کوشش میں اپوزیشن اجلاس میں شریک نہیں ہوئی۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ماضی میں پی ٹی آئی طالبان کا دفتر کھولنے کی خواہش رکھتی تھی، خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں حالات خراب ہیں، اور سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانا ناگزیر ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا سے افغان لویہ جرگہ کے وفد نے ملاقات کی، جرگہ کے ارکان نے طورخم بارڈر کھلوانے کے لیے گورنر کی کوششوں کی تعریف کی۔
دوسری جانب فرنٹیئر کور (ایف سی) حکام نے سرحدی باڑ عبور کرکے غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہونے والے 50 افغان بچوں کو افغان حکام کے حوالے کر دیا۔
ایف سی ذرائع کے مطابق طورخم سرحدی گزرگاہ کے قریب 50 افغان بچے اور بچیاں سرحدی باڑ عبور کرکے پاکستان میں داخل ہو گئے تھے، جنہیں پولیس نے تحویل میں لے لیا تھا۔