جمعہ, 25 اپریل , 2025

استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری پر ترکیہ میں شدید احتجاج

تازہ ترین خبروں اور تبصروں کیلئے ہمارا وٹس ایپ چینل جوائن کریں

استنبول کے میئر اکرم امام اعوغلو کی گرفتاری پر عوام ہر پابندی کو توڑتے ہوئے سٹرکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔

استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد ترکیہ بھر میں شدید مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔ وہ ریپبلکن پیپلز پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں اور صدر رجب طیب اردوان کے بڑے سیاسی حریف تصور کیے جاتے ہیں۔ حکام نے انہیں بدعنوانی اور دہشت گرد تنظیم کی معاونت کے الزامات کے تحت حراست میں لے لیا ہے۔

latest urdu news

میئر کی گرفتاری کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، جنہوں نے حکومت مخالف نعرے لگائے اور پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔ استنبول میں چار روز کے لیے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، لیکن اس کے باوجود مظاہرے جاری ہیں۔

اکرم امام اوغلو کو آئندہ صدارتی انتخابات کے ممکنہ امیدوار کے طور پر دیکھا جا رہا تھا، اور ان کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دیا جا رہا ہے۔ ان کی ڈگری بھی منسوخ کر دی گئی ہے، جس کے باعث وہ صدارتی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

ہیومن رائٹس واچ سمیت مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور ان پر لگائے گئے الزامات کو سیاسی حربہ قرار دیا ہے۔ دوسری جانب، سوشل میڈیا پر ان کی گرفتاری کے خلاف پوسٹس کرنے پر درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، جس سے ملک میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

ترکیہ میں موجودہ صورتحال سنگین سیاسی بحران کی نشاندہی کرتی ہے، جہاں اپوزیشن جماعتیں حکومت کے خلاف مزید سخت موقف اختیار کر سکتی ہیں۔ مظاہرین کی جانب سے میئر کی رہائی اور حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث ملک میں عدم استحکام کا خدشہ بڑھ رہا ہے۔

شیئر کریں:
frontpage hit counter