قومی ٹیم کے اوپنر احمد شہزاد چیمئینز ٹرافی میں قومی ٹیم کی ناکامیوں پر بھڑک اُٹھے۔
چیمپئنز ٹرافی میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر اوپنر احمد شہزاد پھٹ پڑے اور ٹیم میں ہونے والی "سرجری” پر طنز کرتے ہوئے محمد عامر کو اس کا حصہ قرار دے دیا۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کے دوران احمد شہزاد نے کہا کہ "ٹی20 ورلڈکپ میں شکست کے بعد چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا تھا کہ ٹیم میں سرجری ہوگی، لیکن کون سی سرجری ہوئی؟” اس دوران انہوں نے محمد عامر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، "یہ ایک سرجری میرے ساتھ بیٹھی ہوئی ہے، ان کو پلان کے تحت ٹیم میں واپس لایا گیا اور پھر ناکامی کا ملبہ ڈال کر باہر کر دیا گیا۔”
احمد شہزاد نے مزید کہا کہ میگا ایونٹ کے بعد دو کھلاڑیوں اور ایک سلیکٹر کو گھر بھیج دیا گیا، مگر کسی کی تنخواہ نہیں روکی گئی۔ بلکہ وہی لوگ بعد میں چیمپئنز کپ میں مینٹور بن گئے اور لاکھوں روپے وصول کر رہے ہیں۔
چیمپیئنز ٹرافی میں میدان میں گھسنے والے تماشائی پر مقدمہ درج
اوپنر نے سوال اٹھایا کہ جو لوگ پی سی بی سے لاکھوں روپے تنخواہ لے رہے ہیں، وہ غلط فیصلوں کے خلاف کیسے بول سکتے ہیں؟ انہوں نے ٹیم کی مسلسل خراب کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "آپ کہتے ہیں ٹیم کو سپورٹ کریں، سپورٹ کرتے کرتے شائقین کرکٹ مر چکے ہیں، لیکن ٹیم وہیں کی وہیں کھڑی ہے۔ ہمارا اسکل لیول ہی اتنا تھا، جو دو میچز میں کھل کر سامنے آگیا۔”